SHIA NAMAZ MEIN SAJDA GAH KYUN RAKHTY HAIN?- شیعہ نماز میں کیوں سجدہ گاہ پر سجدہ کرتےہیں؟

شیعہ نماز میں کیوں سجدہ گاہ پر سجدہ کرتےہیں؟بعض لوگ یہ تصور کرتے ہیں کہ خاک یا شہیدوں کی تربت پر سجدہ کرنا ان کی عبادتکرنے کے برابر ہے اوریہ ایک قسم کا شرک ہے . اس سوال کے جواب میں اس بات کی طرف توجہ دلانا ضروری ہے کہ ان دو جملوں ''السجود للّہ''و ''السجود علیٰ الأرض'' میں بڑا فرق ہے اور اس سوال سے ظاہر ہوتا ہے کہ سوال کرنے والا ان دو جملوں کے درمیان موجود فرق کو نہیں سمجھ پایا ہے.السجود للّہ کے معنی یہ ہیں کہ سجدہ خدا کے لئے ہوتا ہے اور السجود علیٰ الأرضیعنی سجدہ زمین پر ہوتا ہے.بہ الفاظ دیگر ہم زمین پر خدائے عظیم کا سجدہ بجا لاتے ہیں اصولی طور پر دنیا کے سارے مسلمان کسی نہ کسی چیز کے اوپر سجدہ کرتے ہیں جبکہ وہ خدا کا سجدہ کرتے ہیں مسجد الحرام میں بھی لوگ پتھروں پر سجدہ کرتے ہیں جبکہ ان کا مقصدیہ ہوتا ہے کہ خدا کا سجدہ کررہے ہیں .اس بیان کے ساتھ یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ خاک یا پتوں یا کسی اور چیز پر سجدہ کرناان چیزوں کی عبادت نہیں ہے بلکہ اس کے ذریعہ خدائے عظیم کے سامنے خود کو خاک سمجھتے ہوئے اس کے لئے سجدہ کرنا مقصود ہوتا ہے اور اسی طرح یہ بات بھی واضح ہوجاتی ہے کہ خاک شفا پر سجدہ کرنا خاک شفا کو سجدہ کرنا نہیں ہے.قرآن مجید فرماتا ہے:( وَلِلَّہِ یَسْجُدُ مَنْ فِ السَّمَاوَاتِ وَالْأرْض)(١)اللہ ہی کو زمین و آسمان میں رہنے والے سب سجدہ کرتے ہیں.نیز پیغمبرۖ اسلام فرماتے ہیں:''جُعِلَتْ ل الأرض مسجدًا وطھورًا'' (٢)زمین میرے لئے جائے سجدہ اور پاک کرنے والی قرار دی گئی ہے.لہذا ''خد اکے لئے سجدہ '' اور ''زمین یا خاک شفا پر سجدہ'' کے درمیان آپس میں پوری طرح سازگاری ہے کیونکہ خاک اور پتوں پر سجدہ کرنا خدائے عظیم کے سامنے انتہائی درجہ کے خضوع کی علامت ہے . اس بارے میں شیعوں کے نظرئیے کی وضاحت کے لئے بہتر یہ ہے کہ ہم امام صادق ـ کے اس گہر بار ارشاد کو پیش کریں:ہشام بن حکم کہتے ہیں کہ میں نے امام صادق ـ کی خدمت میں عرض کیا کہ آپ رہنمائی فرمائیں کہ کن چیزوں پرسجدہ کرنا صحیح ہے اور کن چیزوں پر صحیح نہیںہے؟ امامـ نے فرمایا سجدہ صرف زمین اور اس سے اگنے والی اشیاء پر ہوسکتا ہے لیکن کھانے اورپہننے والی اشیاء پر سجدہ نہیں کیا جاسکتا میں نے عرض کی : میں آپ پرقربان ہوجاؤں اس کا کیا سبب ہے؟ امام نے فرمایا: سجدہ خداوند عزوجل کے لئے خضوع کا نام ہے پس یہ صحیح نہیں ہے کہ کھانے اور پہننے والی چیزوں پر سجدہ کیا جائے کیونکہ دنیا پرست افراد خوراک اور لباس کے بندے ہیں جبکہ انسان سجدے کی حالت میں اللہ عزوجل کی عبادت میں مشغول ہوتا ہے.پس یہ مناسب نہیں ہے کہ اپنی پیشانی اس چیز پر رکھے جس کو دنیا پرست اپنا معبود سمجھتے ہیں اور وہ دنیا کے دھوکہ میں آگئے ہیںاور زمین پر سجدہ کرنا افضل ہے کیونکہ اس سے خدا کی بارگاہ میں زیادہ خضوع کا اظہار ہوتا ہے .امام کا یہ کلام اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ خاک پر سجدہ اس وجہ سے کیا جاتا ہے کہ یہ کام خدا کی بارگاہ میں تواضع کو ظاہر کرنے کا سب سے اچھا طریقہ ہے.
‎شیعہ نماز میں کیوں سجدہ گاہ پر سجدہ کرتےہیں؟بعض لوگ یہ تصور کرتے ہیں کہ خاک یا شہیدوں کی تربت پر سجدہ کرنا ان کی عبادتکرنے کے برابر ہے اوریہ ایک قسم کا شرک ہے . اس سوال کے جواب میں اس بات کی طرف توجہ دلانا ضروری ہے کہ ان دو جملوں ''السجود للّہ''و ''السجود علیٰ الأرض'' میں بڑا فرق ہے اور اس سوال سے ظاہر ہوتا ہے کہ سوال کرنے والا ان دو جملوں کے درمیان موجود فرق کو نہیں سمجھ پایا ہے.السجود للّہ کے معنی یہ ہیں کہ سجدہ خدا کے لئے ہوتا ہے اور السجود علیٰ الأرضیعنی سجدہ زمین پر ہوتا ہے.بہ الفاظ دیگر ہم زمین پر خدائے عظیم کا سجدہ بجا لاتے ہیں اصولی طور پر دنیا کے سارے مسلمان کسی نہ کسی چیز کے اوپر سجدہ کرتے ہیں جبکہ وہ خدا کا سجدہ کرتے ہیں مسجد الحرام میں بھی لوگ پتھروں پر سجدہ کرتے ہیں جبکہ ان کا مقصدیہ ہوتا ہے کہ خدا کا سجدہ کررہے ہیں .اس بیان کے ساتھ یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ خاک یا پتوں یا کسی اور چیز پر سجدہ کرناان چیزوں کی عبادت نہیں ہے بلکہ اس کے ذریعہ خدائے عظیم کے سامنے خود کو خاک سمجھتے ہوئے اس کے لئے سجدہ کرنا مقصود ہوتا ہے اور اسی طرح یہ بات بھی واضح ہوجاتی ہے کہ خاک شفا پر سجدہ کرنا خاک شفا کو سجدہ کرنا نہیں ہے.قرآن مجید فرماتا ہے:( وَلِلَّہِ یَسْجُدُ مَنْ فِ السَّمَاوَاتِ وَالْأرْض)(١)اللہ ہی کو زمین و آسمان میں رہنے والے سب سجدہ کرتے ہیں.نیز پیغمبرۖ اسلام فرماتے ہیں:''جُعِلَتْ ل الأرض مسجدًا وطھورًا'' (٢)زمین میرے لئے جائے سجدہ اور پاک کرنے والی قرار دی گئی ہے.لہذا ''خد اکے لئے سجدہ '' اور ''زمین یا خاک شفا پر سجدہ'' کے درمیان آپس میں پوری طرح سازگاری ہے کیونکہ خاک اور پتوں پر سجدہ کرنا خدائے عظیم کے سامنے انتہائی درجہ کے خضوع کی علامت ہے . اس بارے میں شیعوں کے نظرئیے کی وضاحت کے لئے بہتر یہ ہے کہ ہم امام صادق ـ کے اس گہر بار ارشاد کو پیش کریں:ہشام بن حکم کہتے ہیں کہ میں نے امام صادق ـ کی خدمت میں عرض کیا کہ آپ رہنمائی فرمائیں کہ کن چیزوں پرسجدہ کرنا صحیح ہے اور کن چیزوں پر صحیح نہیںہے؟ امامـ نے فرمایا سجدہ صرف زمین اور اس سے اگنے والی اشیاء پر ہوسکتا ہے لیکن کھانے اورپہننے والی اشیاء پر سجدہ نہیں کیا جاسکتا میں نے عرض کی : میں آپ پرقربان ہوجاؤں اس کا کیا سبب ہے؟ امام نے فرمایا: سجدہ خداوند عزوجل کے لئے خضوع کا نام ہے پس یہ صحیح نہیں ہے کہ کھانے اور پہننے والی چیزوں پر سجدہ کیا جائے کیونکہ دنیا پرست افراد خوراک اور لباس کے بندے ہیں جبکہ انسان سجدے کی حالت میں اللہ عزوجل کی عبادت میں مشغول ہوتا ہے.پس یہ مناسب نہیں ہے کہ اپنی پیشانی اس چیز پر رکھے جس کو دنیا پرست اپنا معبود سمجھتے ہیں اور وہ دنیا کے دھوکہ میں آگئے ہیںاور زمین پر سجدہ کرنا افضل ہے کیونکہ اس سے خدا کی بارگاہ میں زیادہ خضوع کا اظہار ہوتا ہے .امام کا یہ کلام اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ خاک پر سجدہ اس وجہ سے کیا جاتا ہے کہ یہ کام خدا کی بارگاہ میں تواضع کو ظاہر کرنے کا سب سے اچھا طریقہ ہے.‎

No comments:

Post a Comment