" صــدقہ کس کــو دیا جــاۓ ؟ "
ایک شخص نے ابو الحسن امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کی خدمت میں خط لکھا جس میں ایسے مساکین کے بارے میں سوال کیا جو راستوں میں لوگوں سے بھیک مانگتے ہیں کہ ایسے لوگوں کو صدقہ دیا جاۓ یا نہیں ؟؟
امام علیہ الســلام نے جواب میں ارشــاد فرمایا :
جو شخص ناصبی کو صدقہ دے گا ، اسکا دیا ہوا صدقہ خود اس کے لئے وبال بن جاۓ گا اور اسے کوئی فائدہ نہیں ہوگا - البتہ جس شخص کا مذہب اور حال معلوم نہ ہوا اسے صدقہ دینا افضل ہے اور اسکا ثواب بھی زیادہ ہے - بعد ازاں ایسے شخص کو صدقہ دیا جاۓ جس یر تمہیں رحم آ جاۓ اور تم اس پر مہربانی کرو - اس کے حالات معلوم کرنا ضروری نہیں ایسے شخص کو صدقہ دینے میں کوئی حرج نہیں - انشااللہ -
{ بحــار الانوار، جــلد_٩٦، صفحــہ_١٢٧ }
SADQA KISS KO DIA JAYE
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment